آب کوثر سے بھلا اس کا بھلا کیا ہوگا ۔ خلیل الدین پیلی بھیتی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: خلیل الدین پیلی بھیتی

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آبِ کوثر سے بھلا اس کا بھلا کیا ہوگا

جو تیرے شربتِ دیدار کا پیاسا ہوگا


رونق افروز دمِ نزع وہ جلوہ ہو گا

دم بھی آنکھوں ہی کے رستے سے نکلتا ہو گا


دل خستہ میں یہ مانا کہ اندھیرا ہوگا

اس اندھیرے میں ترا درد چمکتا ہو گا


چاند سورج کو تو دیکھو، یہ ہیں کس کے جلوے

اور پھر جس کے یہ جلوے ہیں، وہ خود کیا ہوگا


خسِ ناچیز ہوں، کیا چیز ہوں، بہہ جاوں گا

اس کی رحمت کا تو بہتا ہوا دریا ہوگا


یہ تو کہیے، کبھی چہرے سے اٹھے گی بھی نقاب

اور پھر ہوش میں بھی دیکھنے والا ہوگا


ذرے ذرے سے انا الشمس کی آتی ہے صدا

اسی رستے میں ترا نقش کفِ پا ہو گا


آس اس کی ہے، نصیب اس کے ہیں، لو اس کی ہے

حشر کے روز جو منہ آپ کا تکتا ہو گا


چاند تارے نہ سمائیں گے نظر میں حافظ

آنکھ کے تل میں جو وہ نور سراپا ہو گا